حضرت ابراہیم علیہ اسلام اور ۱۰۰بکریاں
دربار الٰہی سجا ہے فرشتے صف باندھے کھڑے ہیں کے اچانک جبریل علیہ اسلام سوال کرتے ہیں پروردگار پوری روح مخلوق زمینمیں سے اپ نے صرف ابراہیم کو ہی کیوں اپنا دوست کہا دربار الٰہی سے جواب آتا ہے جاؤ خد جا کر دیکھ لو کے میں نےابراہیم کو اپنا دوست کیوں کہا فرشتوں کی جماعت متوجہ ہوتی ہے جبریل علیہ اسلام اللہ کی تسبیح بیان کرتے ہوئے زمین پر اترتےہیں دیکھتے ہیں ابراہیم علیہ اسلام بکریاں چرا رہے ہیں اس جنگل میں میرے رب کی اتنی خوبصورت تسبیح کون کر رہا ہے ابراہیمعلیہ اسلام کان لگاتے ہیں نظر اٹھاتے ہیں اِدھر اُدھر دیکھتے ہیں ایک اجنبی نظر آتا ہے
زبان سے تعریفی کلمات نکلتے ہیں واللہ اتنی خوبصورت آواز ہے اجنبی خاموش ہو جاتا ہے ابراہیم علیہ اسلام بول پڑھتے ہیں میرےرب کی تسبیح پھر سے بیان کرو اجنبی کہتا ہے اب میں مفت میں تسبیح بیان نہیں کروں گا اسکا محافظہ لو گا بولو کیا دو گے ابراہیمعلیہ اسلام کہتے ہیں اپنی ان بکریوں میں سے آدھی بکریاں تمہیں دی دوں گا اجنبی ایک مرتبہ پھر اللہ کی تسبیح بیان کرتا ہے اور ابراہیمعلیہ اسلام حسبے وعدہ اپنی آدھی بکریاں اجنبی کو دیتے ہوئے کہتے ہیں ایک بار پھر سے میرے رب کی شان بیان کرو تمہاری آواز میںبہت حسن اور سوز ہے مجھے بہت سکون ملتا ہے اپنی لے رب کا زکر سن کر اجنبی کہتا ہے میں مفت میں نہیں پڑوں گا ابراہیمعلیہ اسلام بے تانے سے بولتے ہیں اچھا یہ باقی ساری بکریاں لے لینا
مگر میرے رب کی تسبیح مجھے پھر سے سنا دو اجنبی پھر تسبیح کرتا ہے اور خاموش ہو جاتا ہے ابراہیم علیہ اسلام اپنی ساری بکریاںاجنبی کو دے کر کہتے ہیں میرے رب کی حمد و ثنا پھر سے کرو ایسے خوبصورت الفاظ مینے آج تک کسی کو اپنے رب کی شان بیانکرتے ہوئے نہیں سنا اجنبی کہتا ہے اب تو تمہارے پاس دینے کو بکریاں بھی نہیں ابراہیم علیہ اسلام کہتے ہیں بکریاں نہیں تو کیاہوا تم مجھے اپنا غلام رکھ لو میں تمہاری ان بکریوں کو چرایا کروں گا
اور کام بھی جو کہو آگے میں کر دیا کروں گا بس مجھے میرے رب کی تسبیح کر کے سنا دیا کرنا اللہ اکبر صرف ایک اجنبی کا غلام بننےکے لیے تیار ہو جاتے ہیں اور بدلے میں صرف رب کی تسبیح چاہتے ہیں
رب دیکھ رہا ہے فرشتے متوجہ ہیں اجنبی اپنا اپ ظاہر کر دیتا ہے ابراہیم میں جبریل ہوں آج تیرا امتحان لینے اترا تھا مبارک ہو تماس میں کامیاب ہو گئے
اللہ پاک نے قرآن میں اپنے ایسے ہی بندو کے کیے کہا ہے بے شک وہ کامیاب ہونے والوں میں سے ہیں
Bani israil ke 2 bhai ka waqia
Tawaif or shah Ismail ka qissa
Comments
Post a Comment