یہ واقعہ لڑکی کے ساتھ ایک سال پہلے پیش آیا تھا لڑکی کا نام تھا نادیہ تو نادیہ کے سکول کے فائنل اکزامس ہونے والے تھے اور نادیاابھی اکزامس کے لیے پوری طرح سے تیار نہیں تھی نادیا کے سکول کی لائبریری پانچ بجے بند ہو جاتی تھی مگر امتحانات قریب ہونےکی وجہ سے لائبریری رات گیا بجے تک کھلی رہتی تھی
تاکے اگر کوئی سٹوڈنٹ چاہے تو رات کو اپنے امتحان کی تیاری کر سکے نادیا کا گھر سکول سے زیادہ دور نہیں تھا تو نادیا رات دیر تکلائبریری میں بیٹھ کر امتحانات کی تیاری کیا کرتی تھی ایک دن نادیا چھ بجے گھر سے نکلی اور امتحان کی تیاری کرنے کے لیے لائبریریپونچی پڑھائی کرتے کرتے نادیا کو اس بات کا اندازہ ہی نہیں ہوا کے رات کے 10 بج گئے اتنا دیر تک لائبریری میں وہ پہلے کبھینہیں رکی تھی
نادیا زیادہ سے زیادہ آٹھ بجے تک گھر واپس چلی جایا کرتی تھی وہاں بلکل سناٹا تھا پر نادیا کا صرف دس پندرہ منٹ کا کام اور رہتا تھاتو اس نے سوچا کے آج کام ختم کر کے ہی واپس گھر جاہوں گی نادیا اپنے کام میں مصروف تھی کے اچانک باہر سے کسی کے چلنےکی آوازیں سنائی دی نادیا خوف زدہ ہو گئی اور کتابیں اٹھائی باگ کر لائبریری سے باہر چلی گئی سکول کے دروازے کے پاس جب وہپونچی تو اس کو ایک عورت کھڑی نظر آئی
نادیا بہت ڈری ہوئی تھی پھر ایک دم سے وہ عورت غائب ہو گئی وہ جلدی سے وہاں سے نکلی اور گھر کی طرف چل پڑی یہ بہتسخت بوکھ کی وجہ سے نادیا سے چلا بھی نہیں جا رہا تھا
پھر اچانک ایک سایا نظر آیا نادیا سامنے دیکھا تو آگے ایک عورت چل رہی تھی نادیا کو لگا کے وہ ایک معزور بوڑی عورت ہے اوربہت مشکل سے چل رہی ہے اور اتنا آہستہ چل رہی تھی کے نادیا ٹھوڑی ہی دیر میں اس کے قریب پہنچ گئی اتنا قریب کے وہاب اسے سامنے سے دیکھ سکتی تھی اس عورت نے میلے سے کپڑے پہنے پہنے ہوے تھے نادیا کو لگا کے اس کے ہاتھ اور پاہوںمڑے ہوئے ہیں اور بال بھی بکھرے ہوئے تھے
وہ اتنی خوفزدہ ہوئی کے وہ وہئ رک گئی اس نے نے سوچا کے مجھے اس عورت کےقریب نہیں جانا چاہیے اور نا ہی اس سے آگے نکل کر جانا چاہیے
لیکن جوں ہی نادیا رکی وہ عورت بھی رک گئی اس عورت نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو نادیا ڈر کے مارے آواز بھی نا نکال سکی اتنی بریشکل تھی اس عورت کی منہ پر آنکھوں پر خون لگا ہوا تھا
اس عورت نے نادیا سے پوچھا میری بیٹی کہاں ہے
نادیا نے انگلی سے اشارہ کیا کے وہاں وہ بوڑی عورت لنگڑاتی لنگڑاتی چلی گئی اور اندھیرے میں غائب ہو گئی خوف کھائے جا رہاتھا کے وہ عورت پھر میرے سامنے نا آجائے وہ تیز تیز گھر کی طرف بھاگنے کے لیے شروع ہوگئی نادیا اس وقت صرف مدد کی تلاشمیں تھی کے کوئی گاڑی والا یا کوئی بندہ مجھے نظر آجائے اور پھر اس بوڑی عورت کے چیخنے کی آواز آئی بہت ہی خوف نا ک کے وہوہاں نہیں جہاں تم نے اشارہ کیا اس کی بعد نادیا نے زور سے چیخنا شروع کردیا اور بے حوش ہو گئی پھر اگلے دن نادیا گھر میں بیڈپر پڑی ملی اس وقت اس کو کچھ یاد نہیں رہا کے میرے ساتھ کیا ہوا تھا کیونکے محلے والے نے نادیا ں کو گھر تک پہنچایا
اس کے بعد نادیا کو پتا چلا کے اکتیس سالا عورت اپارٹمنٹ نہیں اپنی ایک بچی کے ساتھ رہتی تھی وہ اپنی بیٹی سے بہت زیادہ پیارکرتی تھی اس کی بیٹی کی عمر نو سال تھی ایک دن سکول میں کھلتے کھیلتے اچانک ایک حادثے میں اس کی موت ہو گئی وہ عورت اپنیبیٹی کی موت کا صدمہ بلکل بھی برداشت نہیں کر پائی اور اسی صدمے میں وہ اس دنیاں سے چلی گئی اس کے بات اپنی بیٹی کوڈھونڈتے ہوئے اکثر نظر آتی ہے
Comments
Post a Comment