ایک دفعہ کا زکر ہے کے دور گاؤں میں دو بھائی پچھلے چالیس سال سے رے رہے تھے دونوں کا آپس میں بہت پیار اور محبت تھیدونوں کے گھر بھی اس پاس ہی تھے دونوں دونوں ایک دوسرے کا خیال کرتے ایک دوسرے کی پروا کرتے تھے
ایک دن کسی بات پر دونوں بھائیوں کے بیچ جھگڑا ہو گیا اور بات گالی گلوج تک جا پونچی چھوٹے بھائی نے غصے میں آکر ایک لمبیچوڑی کُھداہی کھدوائی اور اس میں قریبی نہر سے پانی چھوڑ دیا آنے جانے کا راستہ ہے بند کر دیا بڑے بھائی نے یہ دیکھا تو اگلے روزترکھان کو بلا کر کہا وہ سامنے جو گھر ہے وہ میرے بھائی کا ہے تم آٹھ فیٹ اونچی لمبی دیوار بنا دو تا کے میں اس کا منہ ہی نا دیکھسکوں تر کھان اگلے دن پانچ کاری گُرو کو ساتھ لے کر آگیا اور بھائی سے کہا اپ بے فکر ہو جا اب یہ کام ہم پے چھوڑ دو
ترکان سارا دن اور ساری رات کام کرتا رہا اور بھاہی نے جب صبح آٹھ کر دیکھا تو کوہی دیوار نہیں تھی بلکہ ایک پُل بنا ہوا تھا
بڑا بھاہی اس پل کے قریب پہنچا تو سامنے چھوٹا بھاہی کھڑا ہوا تھا اور بھاہی کو دیکھ چھوٹے بھاہی کی انکھوں میں آنسوں آگئےکے میں نے اپنے باپ جیسے بھاہی کا دل دکھایا اور پھر بھی وہ مجھ سے رشتہ نہیں ختم کرنا چاہتا یہ دیکھ کر بڑا بھائی بھی رو پڑا کےمجھے اس طرح معاملے کو بگاڑنا نہیں چاہئے تھا
پھر دونوں خاندان آپس میں مل گئے بچے بھی ایک دوسرے کے گھر آنے جانے لگے پھر بڑے بھئی نے ترکھان سے جا کر پوچھا کےتم نے یہ کیسے کر دیا ہے ترکھان نے کہا مجھے معلوم ہو چکا تھا کے تم بھائیوں کے بیچ غلط فیمی ہو گئی ہے اس لیے اگر میں دیوار بنادیتا تو تم ہمیشہ کے لیے ایک دوسرے سے بچھڑ جاتے اس لیے میں نے پُل بنا کر تم دونوں کے بیچ اس غلط فیمی کو ہمیشہ ہمیشہ کےلیے ختم کر دیا
Comments
Post a Comment