فاطمہ
فاطمہ بنتِ احمد شیخ ابو علی رود باری رحمتہ اللہ علیہ کی بہت سے مروی ہے کہتی ہیں کے بغداد میں دس جوان تھے اور ہر ایک کےساتھ ایک ایک لڑکا تھا ایک لڑے کو انہوں نے کسی کام سے بھیجا اس نے واپس لوٹنے میں تا خیر کی یہ لوگ اس پر غضبناکہوۓ اتنے میں وہ لڑکا ہنستے ہوۓ آیا اس کے ہاتھ میں ایک خربوزہ تھا ان لوگو ں نے غصے سے کہا اتنی دیر سے آیا اور ہنس رہاہے کہتا ہے ایک عجیب چیز لایا ہوں کہا کیا ہے لڑکے نے کہا لڑکے نے کہا بشر رحمتہ اللہ علیہ نے اس خربوزے پے اپنا ہاتھ رکھاتھا میں نے بیس درہم میں اسے خریدا سب نے اسے لے کر انکھوں سے لگایا اور بوسہ دیا ان میں سے ایک نے کہا کس چیز نےبشر نے بشر کو اس مرتبہ پر پہنچایا اوروں نے کہا تقوی نے کہا میں تمہیں گوا بناتا ہوں کے میں اللہ سے توبہ کرتا ہے سب نے اسیطرح کہا نقل ہے کہ وہ سب کے سب طرطوس گئے اور شہید ہوۓ رحمہم اللہ
اجمعین
Comments
Post a Comment