حضرت علی رضی اللہ تعا لیٰ عنہ راستہ سے گُزر رہے تھے دیکھا ایک شخص اپنی عورت پر ظلم کر رہا تھا اس کی توہین کر رہا تھا تو امامعلی علیہ اسلام قریب گئے اور فرمانے لگے اے شخص یاد رکھنا اللہ نے مرد کو طاقت ور اس لیے بنایا ہے تا کے وہ عورت کی حفابت کر سکے نا کے وہ عورت پر ظلم کرے
میں نے اللہ کے رسول سے سُنا کے جو مرد اپنی عورت پر ظلم کرتا ہے تو اللہ اس پر لعنت بھیجتا ہے تو اس نے کہا یا علی یہمیرے نکاح میں ہے میں اسے جو کہتا ہوں یہ میری بات مانتی نہیں تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا نکاح کا مطلب یہنہیں کے تو نے اسے اپنا غلام بنایا ہے بلکہ نکاح کا مطلب یہ ہے کے تم نے اپنی نسل کو بڑھانے کے لیے اس عورت سے مددطلب کی ہے تمہاری اولاد کی اچھی پرورش کے لیے اس عورت کو چُنا ہے جس سے مدد لی جائے اس کو غلام نہیں سمجھتے جوتمہاری اولاد کو پروان چڑھاۓ اس کو حقیر نہیں سمجھتے
عورت پر ظلم کو مطلب ہے اولاد کی بغاوت آنے والے وقت میں جو اولاد تمیں اس عورت کے جسم سے ملے گی اس کے وجودمیں تمہارے لیے بغاوت ہوگی
Comments
Post a Comment