اسلام علیکم دوستوں کیسے ہو اپ سب امید ہے آپ سب خیرت سے ہونگے میرا نام آمنہ ہے میں نے بارویں تک پڑھا ہے میںآگے پڑھنا چاہتی تھی لیکن میری زہنی مشکلات کی وجہ سے میں پیچھے رے پریشر کی وجہ سے میری عمر صرف سترا سال تھی مجھےکسی نے کبھی ٹیچ نہیں کیا جس کی وجہ سے میں اپنی کم عمرے میں اپنے لیے غلط فیصلے لیتی
رہی جو مجھے سہی لگ رہے تھے
تو آج میں توڑا پیچھے ہوں اور پچتاوا بھی ہے اس بات کا کے کے میں سہی فیصلے کیو نہیں کر پائی زندگی سے کوئی شکایتیں نہیں ہے
لیکن میں نے کبھی ایسا نہیں سوچا کے میری قسمت ایسی تھی
میرا نصیب ایسا تھا
کیونکے تقدیر لکھی جاتی ہے نصیب نہیں تو اگر کچھ کر نہیں پا رہے دوستوں تو اپ ایسا کبھی نا سوچیں کے یہ میرے نصیب میںہی تھا تو یہ ہو گیا اور آگے بھی جو ملے گا وہ ہی ملے گا جو نصیب میں ہوگا
کیونکہ نصیب کو انسان بدل سکتا ہے پر تقدیر کو نہیں
نصیب کو بدلنا انسان کے اختیار میں ہے
تو اپ کے پاس اس وقت تک جیت سکتے ہے
جب تک اپ خد ہار نہیں مانتے
آج کا کام کبھی کل پے نہیں چھوڑے
کبھی رُکنا نہیں چلتے رہنا ہے
Comments
Post a Comment