ایک شخص حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خدمت میں آیا اور ارض کرنے لگا یا علی کیا ہم ناک کی بالوں کو کاٹ سکتے ہیں بسجیسے ہی یہ پوچھا گیا تو امام علی علیہ اسلام نے فرمایا اے شخص اللہ نے ناک کے اندر بالوں کو اس لیے رکھا تاکہ ہوا میں موجود مٹیانسان کے اندر داخل نا ہو سکے لیکن ناک کے وہ بال جو ناک سے باہر کی طرف ظاہر ہونے لگے اس کو کاٹنا انسان کے چہرے کورونک بخشتا ہے حسین بناتا ہے اس لیے وہ بال جو ناک سے باہر نظر آہیں وہ کاٹ لیا کرو اور وہ بال جو ناک کے اندر موجود رہتےہیں اس کو چھوڑ دیا کرو
Comments
Post a Comment