تو دوستوں آج ہم بات کریں
گے کے ہمارے اندر جو شرمیلا پن ہے وہ کیسے ختم کریں
یہ شرمیلا پن کیو آتا ہے شاہنس
اس کا ایک دوسرا نام ڈر ہے اور
ایک خوف ہے کے میں یہ بات کروں گا لوگ کیا بولے
گے مجھے ڈانٹے گیں مجھے نگیٹو لے گےمیری بے عزتی ہو گی
یہ انسان کے اندر ہوتا ہے
اس کے علاوہ کئی نا کئی شاہنس
ضرور ہوتی ہے کچھ لوگ لوگو ں کے سامنے نہیں بول آسکتے
کچھ لڑکے لڑکیوں کے سامنے نہیں بولسکتے کچھ اپنے بڑے
کے سامنے نہیں بول سکتے
جیسے ایک بچہ ہوتا ہے اس کو کوئی
پروا نہیں ہوتی اس کو اس چیز کا پتا ہی نہیں ہوتا وہ الٹا
سیدھا بھی بولتا ہے وہ الٹے کام بھی کرتاہے لیکن اس کو کچھ
بھی نہیں پتا ہوتا ہے اب بچے کو جیسا ماحول ملتا ہے وہ اس
طرح کا ہو جاتا ہے
ہم خُد کو لوگو کے ساتھ کمپیئر کرنا
شروع کر دیتے ہیں
ہم ہر بات پے لوگو کی امپروول لینا شروع کر دیتے ہیں
جب اپ کے اندر یہ ہوتا ہے نا تو ڈرک اپ کے اندر
شرمیلا پن آجاتا ہے
تو کچھ ٹپس ہم اپ کو بتاہیں گے
۱ کبھی بھی لوگو کو مت بتاہیں کے اپ
کے اندر شرمیلا پن
ہے جب اپ دوسرے کو خُد سے اچھا سمجھتے ہیں نا تو
اس وقت اپ کا شرمیلا
پن بڑھتا ہی
۲ لوگو ں کی ری ایکشن کو قبول کریں لوگوں کی پسند نا پسند
الگ ہوتی ہے یہ بات نہیں کے لوگ اپ کا ہر بات ہر
کام پسند کریں
۳
یہ کبھی بھی نا سوچے لے لوگ کیا کہیں
گے اپ کام جیسا بھی کر لے لوگ تو کچھ بھی کہیں
گے کبھی بھی لوگوں کی
پروا نا کریں
دوسروں سے جب بات کریں
تو انکھوں میں آنکھ ڈال کر
سمائل کر کے بات کریں
Is zameen pe sub se afzan kon he hazrat ali ka farman
Chehre se daag kaise door krein
Comments
Post a Comment