ایک دفعہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ راستہے سے گزر رہے تھے
دیکھا ایک حبشی غلام مایوس بیٹھا تھا حضرت علی رضی اللہُتعالیٰ اس کے قریب گئے اور شفقت سے اس کے سر پر ہاتھ رکھا اےبندہ خدا کیو اداس ہو اس نے کہا یا علی میں لوگوں کو دیکھتا ہوں بہت ہی خوبصورت ہیں حسین ہیں میرا رنگ کالا اور میں ایسا کیوہوں تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اے شخص تمہارا جسم تو صرف ایک لباس ہے جو ان قریب تم سے جُدا کیا جاۓگا تم اپنے وجود کو یہ جسم نا سمجھو کیونکہ تم اس جسم سے نہیں بلکے اس جسم میں بستے ہو یہ جسم جو تمہارے ساتھ ہے یہ اللہ نےتمہیں تمہارے امتحان کے لیے دیا ہے یاد رکھنا جو جو نعمتیں اس زمین پے تقدیر سے تجھے نا ملی ہے
ان پے کبھی افسوس نہیں کرنا کیونکے یہ ہی تو تمہارا امتحان ہے انسان کی خوبصورت یہ نہیں جو انسان اپنی انکھوں سے دیکھتے رہتےہیں بلکے انسان کی خوبصورتی تو انسان کے وجود میں بستی ہے ان کے اعمال کے اوصاف انسان نے وجود کو روشن کرتے ہیں
میں نے اللہ کے رسول سے سنا کے روزِ محشر انسان کا جسم انسان کے خلاف گواۂی دے گا یہ جو ہاتھ یہ جو پاؤں یہ جو آنکھیں یہ جوکان جس پے انسان تکبر کرتے ہیں یہ ہی انسان کے وجود کے خلاف اللہ کے دربار میں گواہی دیں گیں اور انسا کا ٹھکانا طے کیاجاۓ گا کے دوزخ کا حقدار ہے یا جنت کا تو اپنے جسم کو اپنا جسم نہیں بلکے یہ سوچ کر دیکھو کے اللہ کے اسے تمہارے اوپر نظررکھنے کے لیے دیا ہے
Comments
Post a Comment