دھوکے سے کسے بچے حضرت علی رضی اللہ تعلٰی عنہ کا فرمان
حضرت علی
حضرت علی رستے سے گزر رہے تھے ایک شخص روتا روتا اپ کی خدمت میں آیا اور عرض کرنے لگا یا علی میرا جس سے بھی وا ستہہوتا ہے وہ مجھے سواۓ تکلیف اور دھوکے کے کحچھ نہیں دیتا میرا کاروبار میرا گھر قرض میں ڈوب گیا ہے یا کوئی ایسا عمل بتائیںجس سے میں دوکھے باز کو پہچان سکو بس یہ ہی کہنا تھا تو حضرت علی نے فرمایا اے شمش اگر دوکھے باز انسان کو پہنچاننا چاہتے ہوتو جس سے بھی کاروبار کرو بات کرو یا ملاقات کرو تو تین مرتبہ یا علیموں یا علیموں یا رحیموں یا رحمان پڑھ کے ان کی آنکھوں میںدیکھو اگر وہ آنکھ چرانے لگے یا گبھرانے لگے تو سمجھ جانا کے یہ انسان تمہارے لیے بہتر نہیں لیکن اگر مطمئن رہے یا مسکرانےلگے تو پھر تم اس پے بھروسا کر سکتے ہو
Comments
Post a Comment